فیکٹ شیٹ – نازی نشانات اور اشاروں پر پابندی (Ban Nazi symbols and gestures factsheet) - Urdu

پس منظر

وکٹورین حکومت نے لوگوں کو نازی پارٹی کے نشانات اور اشاروں کا سرعام مظاہرہ کرنے سے روکنے کے لیے نئے قوانین متعارف کرائے ہیں۔

Hakenkreuz (مڑا ہوا یا ہُک والا کراس) دکھانا پہلے سے ہی ایک مجرمانہ فعل کی زد میں آتا ہے – یہ نشان جرمنی میں نازی پارٹی اور Third Reich کی طرف سے 20ویں صدی کے اوائل سے لیکر وسط صدی تک استعمال ہونے والا سب سے زیادہ مشہور نشان ہے، جو کہ نازی پارٹی کے انسانیت کے خلاف جرائم سے وابستہ ہے۔

نئے قوانین میں اس موجودہ جرم کو وسعت دیتے ہوئے عام عوام کے سامنے اضافی نازی نشانات اور اشاروں پر پابندی لگائی گئی ہے، بشمول نازی سلیوٹ۔

ایسے نشانات اور اشارے وکٹورین کمیونٹی کے افراد کے لیے نقصان دہ ہیں، اور یہ ناقابل قبول ہے۔ یہ پابندی ایک واضح پیغام دیتی ہے کہ وکٹوریہ میں نفرت کو اور اس نفرت کی نمائندگی کرنے والے نازی نظریئے کو برداشت نہیں کیا جاتا۔

کچھ صورتوں ميں یہ جرم اطلاق نہیں پاتا۔ ان میں وہ صورتیں شامل ہیں جہاں حقیقی علمی، مذہبی، فنکارانہ یا تعلیمی مقاصد کے لیے معقول اور نیک نیتی کے ساتھ ڈسپلے کیا جاتا ہے۔

بدھ مت، ہندو، جین اور دیگر مذہبی کمیونٹیز کے لیے سواستیکا کی ثقافتی اور تاریخی اہمیت کو تسلیم کرنے والے موجودہ استثنی برقرار رہیں گے۔ ان کمیونٹیز کے لیے سواستیکا (جسے غلطی سے نازی Hakenkreuz سمجھا جا سکتا ہے) امن اور خوش قسمتی کا ایک قدیم اور مقدس نشان ہے۔

1. اس جرم کی تعریف کیا ہے؟

ایک شخص ان صورتوں میں اس جرم کا مرتکب تصور ہوتا ہے، اگر وہ:

جان بوجھ کر کسی عوامی جگہ یا عوامی منظر میں نازی پارٹی کی جانب سے استعمال ہونے والے نشان کو ظاہر کرے یا اشارے کو سرانجام دے، اور

وہ جانتا ہے، یا اسے معقول طور پر معلوم ہونا چاہیے، کہ وہ نشان یا اشارہ نازی نشان یا اشارہ ہے۔

2. اس جرم کے ارتکاب کی سزا کیا ہے؟

جرم کرنے والے شخص کو $23,000 جرمانہ، 12 ماہ قید، یا دونوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

3. کونسے نازی نشانات اور اشاروں پر پابندی ہے؟

Hakenkreuz اور نازی سلیوٹ نازی پارٹی کا سب سے زیادہ پہچانا جانے والا نشان اور اشارہ ہے۔ اس نشان اور اشارے کو وکٹورین کمیونٹی کے ارکان کے خلاف نفرت کو ہوا دینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اسی لیے ان پر خصوصی پابندی لگائی گئی ہے۔

نازی پارٹی اور اس سے منسلکہ نیم فوجی دستوں کی جانب سے استعمال ہونے والے دیگر نشانوں اور اشاروں پر بھی پابندی عائد ہے، اس کے ساتھ ساتھ نازی نشان یا اشارے سے بہت زیادہ ملتے جلتے نشان یا اشارے پر بھی پابندی ہے۔

نازی پارٹی سے مراد نیشنل سوشلسٹ جرمن ورکرز پارٹی (NSDAP) ہے جو 1920 سے 1945 تک سرگرم رہی تھی۔ نازی پارٹی میں اس کے نیم فوجی دستے بھی شامل ہیں جیسے کہ SA (Sturmabteilung)، SS (Schutzstaffel)، NSKK (نیشنل سوشلسٹ موٹر کور) اور NSFK (نیشنل سوشلسٹ فلائیرز کور)۔

بالآخر، یہ عدالتوں پر منحصر ہے کہ وہ اس بات کا حتمی فیصلہ کریں کہ کون سے نشان اور اشارے پابندی کے دائرۂ کار میں آتے ہیں۔ تاہم، نئے قوانین کا مقصد ایسے جھنڈوں، نشانات اور تمغوں کا احاطہ کرنا ہے جو نازی پارٹی اور اس کے پیراملٹری دستوں کے استعمال میں تھے، بشمول:

SS بولٹس کا نشان (sig runes)

Totenkopf (یا نازی کھوپڑی) جو SS کے استعمال میں بھی رہا تھا

SA, the NSKK اور the NSFK کے دیگر نشانات۔

4. کیا کوئی استثنی موجود ہیں؟

کئی صورتوں میں اس جرم سے استثنی موجود ہے، اس بات کو تسلیم کیا جاتا ہے کہ نازی نشانات اور اشاروں کو پرخلوص مقاصد کے لیے دکھایا یا انجام دیا جا سکتا ہے۔

کسی شخص کو مجرم تصور نہیں کیا جائے گا اگر وہ نازی نشان یا اشارہ ان مقاصد کے لیے معقول انداز میں اور نیک نیتی سے دکھاتا یا سرانجام دیتا ہے:

ایک حقیقی علمی، فنکارانہ، تعلیمی، یا سائنسی مقصد کے لیے یا

کسی بھی واقعے یا مفاد عامہ کے معاملے کی ایک منصفانہ اور درست رپورٹ بنانے یا شائع کرنے کے لیے۔

مثال کے طور پر، جب کوئی شخص تھیٹر پرفارمنس میں نازی سلیوٹ پیش کرتا ہے، یا جب تاریخ پڑھانے والا استاد اپنی کلاس کے حصے کے طور پر ایک ایسی فلم دکھاتا ہے جس میں SS کے نشان کو دیکھا جا سکتا ہے۔

درج ذیل صورتوں کو بھی اس جرم کی زد میں شمار نہیں کیا جاتا:

جب لوگ حقیقی ثقافتی یا مذہبی مقاصد کے لیے نازی نشان دکھائيں۔ اس سے یہ یقینی بنتا ہے کہ کچھ مذاہب مقدس سواستیکا کا استعمال جاری رکھ سکتے ہیں۔

جب لوگ نازی نظریئے یا اس سے متعلقہ نظریات کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے ایک نازی نشان یا اشارہ دکھائيں۔

مثال کے طور پر، جب کوئی شخص نازی جرمنی کا ایک ایسا جھنڈا لہرائے جس پر کچھ لکھا ہو، یا جب کوئی شخص ایک ایسی گلابی ٹرائی اینگل دکھائے جو LGBTIQ+ کمیونٹیاں استعمال کرتی ہيں۔

نازی نشانات یا اشاروں کے ٹیٹو پابندی کے دائرے میں نہیں آتے۔ قانون کے نفاذ یا انصاف کے مقاصد کے حوالے سے بھی استثنی موجود ہیں۔

5. کیا مذہبی اور ثقافتی سواستیکا کی عوامی نمائش پر پابندی ہے؟

ثقافتی اور مذہبی مقاصد کے لیے سواستیکا (جسے غلطی سے نازی Hakenkreuz سمجھا جا سکتا ہے) کی نمائش اس جرم کی زد میں نہيں آتی۔ مثال کے طور پر:

جب ہندو عقیدے کا حامل ایک شخص اپنی دکان کے سامنے والی کھڑکی میں خوش قسمتی کی علامت کے طور پر ایک سواستیکا ڈسپلے کرتا ہے۔

جب جین عقیدہ رکھنے والا ایک شخص اپنی نئی گاڑی کو استعمال کرنے سے پہلے خوش قسمتی کی علامت کے طور پر اس پر سواستیکا کا نشان بناتا ہے۔

ب بدھ مت عقیدے کا حامل ایک شخص بدھ مندر میں خوش قسمتی کی علامت کے طور پر بدھ کا ایسا مجسمہ ڈسپلے کرتا ہے جس کی چھاتی پر سواستیکا ہے۔

مزید معلومات کے لیے براہ کرم [DFFH فیکٹ شیٹ] دیکھیں، جس میں کمیونٹی تعلیمی مہم چلانے کے حکومتی عزم کے بارے میں معلومات موجود ہیں۔ اس مہم میں مذہبی اور ثقافتی سواستیکا کی ابتدا کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے؛ بدھ، ہندو اور جین برادریوں کے لیے اس کی اہمیت کو تسلیم کرنے؛ اور سواستیکا اور نازی Hakenkreuz میں فرق کی وضاحت کرنے کے حوالے سے آگاہی پیدا کی جائے گی۔

6. کیا نازی نشانات اور اشاروں کے آن لائن استعمال پر پابندی ہے؟

یہ قانون صرف ان نازی نشانات یا اشاروں کا احاطہ کرتا ہے جو عوامی جگہ پر نظر آتے ہیں۔ آن لائن استعمال اس قانون کے دائرے میں شامل نہيں ہے۔

اگر آپ کو کوئی نازی نشان یا اشارہ آن لائن نظر آئے تو آپ کو غیر ہنگامی امور کے لیے مخصوص پولیس اسسٹنس لائن (131 444) کے ذریعے وکٹوریہ پولیس سے رابطہ کرنا چاہیے۔

آپ غلط استعمال ہونے والے سنگین آن لائن مواد کو ہٹانے کی درخواست کرنے کے لیے ای سیفٹی کمشنر کو بھی ڈسپلے کی رپورٹ کر سکتے ہیں۔

7. اگر میں نازی نشان یا اشارے کو دکھانے یا انجام دینے کے بارے میں غیر یقینی کیفیت کا شکار ہوں تو کیا کیا جائے؟

اگر آپ کو ابہام ہے کہ آیا نازی نشانات یا اشاروں کی عوامی نمائش یا پرفارمنس کی اجازت ہے یا نہیں، تو آپ کو خودمختارانہ قانونی مشورہ حاصل کرنا چاہیے۔

وکٹوریہ لیگل ایڈ متعدد معاملات پر مفت قانونی مشورہ فراہم کرتا ہے۔ ان سے ان کی ویب سائٹ www.legalaid.vic.gov.au/contact-us پر رابطہ کریں۔

آپ وکٹوریہ لیگل ایڈ کی لیگل ہیلپ فون لائن 387 792 1300 پر بھی اس قانون کے بارے میں مفت معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ فون لائن پیر سے جمعہ صبح 8 بجے سے شام 6 بجے کے درمیان کھلی ہے۔

لاء انسٹی ٹیوٹ آف وکٹوریہ (LIV) لیگل ریفرل سروس آزاد قانونی مشورہ فراہم کرنے کے لیے ایک ماہر وکیل تلاش کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔

اس سروس سے بذریعہ www.liv.asn.au/referral یا (03) 9607 9550 رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ ابتدائی مشاورتیں مفت ہیں۔

8. وکٹوریہ پولیس کو پابندی نافذ کرنے کے لیے کیا اختیارات حاصل ہیں؟

پولیس کسی بھی ایسے شخص کو گرفتار اور چارج کر سکتی ہے جو سرعام نازی نشان کی نمائش کرے یا نازی اشارہ کرے۔ پولیس یہ اقدامات بھی کر سکتی ہے:

اگر پولیس معقول طور پر سمجھتی ہے کہ کوئی شخص یہ جرم کر رہا ہے تو وہ اسے نازی نشان یا اشارے کو عوامی منظرنامے سے ہٹانے کی ہدایات دے سکتی ہے

کسی پراپرٹی مالک یا وہاں موجود شخص کو ہدایت دے سکتی ہے کہ وہ نازی نشان یا اشارے کو عوامی نظر سے ہٹائے۔

ایک ایسے شخص کو چارج کر سکتی ہے جو نازی نشان یا اشارے کو عوامی نظر سے ہٹانے کی ہدایت پر عمل نہیں کرتا ہے۔ جرمانہ قریبا $1,900 یا 10 پینلٹی پوائنٹس ہے۔

پولیس احاطے کی تلاشی لینے اور نازی نشان یا اشارے ظاہر کرنے والی اشیاء کو ضبط کرنے کا وارنٹ حاصل کرنے کے لیے مجسٹریٹس کی عدالت میں بھی درخواست دے سکتی ہے۔

9. میں اس جرم کی اطلاع کیسے دوں؟

اگر آپ نازی نشان یا اشارے کی نمائش یا کارکردگی کی اطلاع پولیس کو دینا چاہتے ہیں، تو براہ مہربانی اپنے مقامی پولیس اسٹیشن سے رابطہ کریں، یا کرائم اسٹاپرز کو 000 333 1800 پر کال کریں۔

اگر رپورٹ کسی فوری خطرے سے متعلق ہے تو براہ مہربانی ٹرپل زیرو (000) پر کال کریں۔

Nazi salute ban factsheet - Urdu
Word 190.49 KB
(opens in a new window)

Updated